جنازے کو جلدی لے کر جانا

0

جنازے کو جلدی لے کر جانا

جنازے کو جلدی لے کر جانا 

جنازے کو جلدی لیکر جانا چاہیے اور میت کو جلد از جلد دفن کرنا چاہیے.
 حضرت ابوہریرہ (رض) نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپﷺ نے فرمایا جنازہ لے جانے میں جلدی کرو اگر وہ نیکوکار ہے تو بہتر چیز ہے جسے تم آگے بھیج رہے ہو اور اگر وہ اس کے سوا ہے تو ایک بری چیز ہے جسے تم اپنی گردن سے اتار رہے ہو۔ (1

 نیک میت خود کہتی مجھے جلد دفناؤ

 ابوسعید خدری (رض) سے روایت ہیں کہ نبی ﷺ فرماتے تھے کہ جب جنازہ رکھ دیا جائے اور لوگ اس کو اپنی گردنوں پر اٹھاتے ہیں اگر نیکوکار ہوتا ہے تو کہتا ہے مجھے جلدی لے چلو اور اگر نیک کار نہیں ہوتا تو اپنے گھر والوں سے کہتا ہے کہ افسوس ! تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو، اس کی آواز انسان کے سوا تمام چیزیں سنتی ہیں اگر آدمی اس کو سن لے تو بیہوش ہوجائے۔ (2)

 جنازہ کے ساتھ جانے کی فضیلت

حضرت ابوہریرہ (رض)سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جو شخص جنازہ کے ساتھ چلا اور اس پر نماز پڑھی تو اس کو ایک قیراط کے برابر ثواب ملے گا اور جو شخص میت کی تدفین تک جنازہ کے ساتھ رہا اس کو دو قیراط کے برابر ثواب ملے گا اور یہ قیراط ایسے ہیں کہ ان میں سے چھوٹا قیراط بھی احد پہاڑ جیسا ہے۔(3)
_________________________________
1) صحیح البخاری کتاب الجنائزحدیث نمبر:1315
 2)صحیح البخاری کتاب الجنائزحدیث نمبر:1316
3) سنن ابی داؤد کتاب الجنائز حدیث نمبر 1400

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
.