کوفہ ایک اہم علمی مرکز

5

کوفہ ایک اہم علمی مرکز

کوفہ ایک اہم علمی مرکز

اسلامی لشکر نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی زیر قیادت جنگ قادسیہ 17 ہجری میں فتح پائی, اس کے بعد ایرانی دارالسلطنت مدائن اور جلولہ , حلوان اور تکریت ان شہروں میں مسلمان آباد ہو گئے لیکن یہاں کی آب و ہوا مسلمانوں کو راس نہ آئی اور ان کی صحت پر منفی اثرات پڑنے لگے. یہ دیکھ کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ عربوں کو وہی آب و ہوا راس آئے گی جو ان کے اونٹوں کو آئے گی لہذا ایسا خطہ تلاش کرو. حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے یہ کام حضرت سلیمان فارسی رضی اللہ عنہ اور حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کے سپرد کیا. ان دونوں حضرات نے حیرہ کے قریب دریائے فرات سے ڈیڑھ میل  کے فاصلے پر ایک سرسبزوشاداب مقام منتخب کیا جس کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پسند کیا. حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے 17 ہجری میں یہاں ایک مسجد تعمیر کی, مسجد کے ساتھ ہی ایک محل تعمیر کیا گیا جو بیت المال بھی تھا اور امیر کوفہ کی اقامت گاہ بھی. کوفہ کی آب و ہوا عربوں کو راس آئی اور انہوں نے اپنی پسند کے مطابق محلے تعمیر کیے اور بہت جلد کوفہ ایک بڑا مرکزی شہر بن گیا.

حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے یمن کے 12 ہزار اور نزار کے 8 ہزار افراد کو کوفہ بھیجا. کوفہ کی آبادی میں اضافہ ہوا اور وہاں 300 افراد بیعت رضوان والے اور 70 افراد غزوہ بدر والے آباد ہوئے. ایک ہزار سے زائد صحابہ کرام نے اسے اپنا وطن بنایا. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کو  امیر کوفہ اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو قاضی اور بیت المال کا منتظم بنا کر بھیجا.

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ, حضرت علی رضی اللہ عنہ, حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ اور دیگر اصحاب رسول نےاپنی تعلیم و تربیت سے کوفہ کو علم و فنون کا مرکز بنا دیا .

20سے30 ہجری تک ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس شہر میں تعلیم و تربیت کا سلسلہ جاری رکھا اور 35 ہجری کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس شہر کو مرکز خلافت بنایا تو اس کی علمی رونق میں اور اضافہ ہوگیا .

کوفہ کی آبادی کو ابھی سو سال نہیں گزرے تھے کہ دنیا نے دیکھ لیا اس سر زمین میں ایسےایسے عالم پیدا ہوئے جنہوں نے دین اسلام کو منور کر دیا, اس شہر میں امام اعظم ابو حنیفہ پیدا ہوئے اور فقہ حنفی کر بنیاد رکھی گئی.

Kufa is an important academic center

The Islamic army under the leadership of Hazrat Saad bin Abi Waqqas, may Allah be pleased with him, won the Battle of Qadisiya in 17 ھ. After that, Muslims settled in the cities of Madain, Jalula, Helwan and Tikrit, but the climate here made the Muslims angry. It did not come and it started having negative effects on their health. Seeing this, Hazrat Umar (RA) ordered Sa'd bin Abi Waqqas (RA) that the Arabs will face the same climate as their camels, so find such a region. Hazrat Saad bin Abi Waqqas (RA) entrusted this task to Hazrat Sulaiman Farsi (RA) and Hazrat Huzaifa (RA). These two gentlemen chose a lush and green place near Hira, one and a half miles from the river Euphrates, which was liked by Hazrat Umar. Hazrat Saad bin Abi Waqqas (RA) built a mosque here in 17 ھ, and a palace was built next to the mosque, which was also Baitul-Mal and the residence of the Amir of Kufa. The Arabs liked the climate of Kufa and they built neighborhoods according to their choice and soon Kufa became a big central city.

Hazrat Omar (RA) sent 12,000 people from Yemen and 8,000 people from Nizar to Kufa. The population of Kufa increased and 300 people with allegiance to Rizwan and 70 people with Ghazwa Badr settled there. More than a thousand companions made it their homeland. Hazrat Umar (RA) sent Hazrat Ammar bin Yasir (RA) as the Amir of Kufa and Hazrat Abdullah bin Masood (RA) as Qazi and administrators of Bait-ul-Mal.

Hazrat Abdullah Bin Masood RA, Hazrat Ali RA, Hazrat Abu Musa Ash ‘Ari) RA (and other Companions of the Messenger made Kufa a center of knowledge and arts through their education and training.

From 20 to 30 Hijri, Ibn Masud continued his education and training in this city, and in 35 Hijri, Hazrat Ali made this city the center of the Caliphate, and its academic splendor increased.

The population of Kufa had not yet passed a hundred years when the world saw that such scholars were born in this land who enlightened the religion of Islam, Imam Azzam Abu Hanifa was born in this city and the foundation of Hanafi jurisprudence was laid.

Post a Comment

5Comments
Post a Comment
.