فقہ حنفی اور اِمام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ
( مختصر تعارف)
دنیا کے تمام مسلمانوں میں سے نصف مسلمانوں کا تعلق فقہ حنفی سے ہے جو سب سے بڑی اور بہت جلد پھیل جانے والی فقہ ہے .
سب سے زیادہ مسائل بھی فقہ حنفی نے حل کیے ہیں اور 83 ہزار مسائل کا حل پیش کیا
عباسی و عثمانی ترکوں اور سلطنت ہندوستان کی حکومتی فقہ کے ساتھ ساتھ سلطان نورالدین زنگی, اورنگزیب عالمگیر اور سلطان محمود غزنوی جیسے حکمرانوں کی بھی فقہ رہی ہے. (تو ضیح الحدیث والسیرۃ والفقہ والتاریخ, ڈاکٹر محمد خلیل)
مجدد الف ثانی لکھتے ہیں کہ
" فقہ کے دوسرے مذاہب حوضوں کی مانند ہیں جبکہ فقہ حنفی دریائے ذخار کی مانند ہے "
فقہ حنفی دراصل صحابی رسول ﷺ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فتاویٰ اور فیصلوں پر مبنی ہےجو حضرت علقمہ, حضرت ابراہیم نخعی پھر حضرت حماد بن ابی سلیمان کے واسطوں سے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ تک پہنچے. امام ابو حنیفہ اور ان کے چالیس باکمال شاگردوں کے ذریعے مدون ہونے والی فقہ کے ہزاروں مسائل کو ان کے ایک شاگرد امام محمد بن حسن شیبانی نے کتابی شکل میں لکھا
اور دوسرے شاگرد امام ابو یوسف یعقوب بن ابراہیم انصاری کا بھی فقہ حنفی کی حفظ و تدوین میں نمایاں کردار ہے
(فقہ اسلامی تعارف و تاریخ , محمد فہیم اختر ندوی)
اس کے بعد امام قدوری نے فقہ حنفی کی کتاب "مختصر القدوری" لکھی جس میں انہوں نے 12000 ضروری مسائل بیان کئے, مختصر القدوری پاکستان، ہندوستان، افغانستان، بنگلہ دیش، برما، شام، اردن، مصر، وسطِ ایشیا اور دیگر کئی ممالک میں(جہاں فقہ حنفی کی تعلیم دی جاتی ہے) مختصر قدوری؛ درسی کتاب کے طور پر پڑھائی جاتی ہے۔
(الشرح الثمیری علی المختصر القدوری، شارح حضرت مولانا ثمیرالدین قاسمی .
اِمام اعظم امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ
امام ابو حنیفہ کا اصل نام نعمان بن ثابت ہے. کنیت ابو حنیفہ اور امام اعظم کے نام سے مشہور ہوئے. آپ موجودہ عراق کے شہر کوفہ میں 80 ہجری میں پیدا ہوئے آپ کا پیشہ کپڑے کی تجارت تھا . کوفہ کے مشہور امام شعبی کے کہنے پر علم حدیث حاصل کرنے لگ گئے اور امام حماد بن ابی سلیمان سے علم حاصل کرنے لگے. 120 ہجری میں امام حماد بن ابی سلیمان کی وفات کے بعد ان کی مسند سنبھال لی اور شاگردوں کی کثیر تعداد کو پڑھانا شروع کیا . ان کے شاگردوں میں آٹھ سو(800) فقہاء و محدثین شمار کیے جاتے ہیں.
امام ابو حنیفہ مالدار تھے, تجارت میں ایمان داری بہت مشہور تھی, اور دل کھول کر سخاوت کرتے تھے, نہایت متقی اور حق گو انسان تھے اسی لیے بنو امیہ اور دورِ عباسی میں مشکلات کا شکار رہے
خلیفہ منصور عباسی نے عہدہ قبول نہ کرنے پر بغداد میں قید کر دیا اس وقت آپ کی عمر 70 سال کے قریب تھی
امام ابو حنیفہ نے 150 ہجری میں قید کی حالت میں بغداد میں وفات پائی اور بغداد میں ہی دفن ہوئے
(سیرت امام ابو حنیفہ, مولانا محمد عاصم اعظمی)
(فقہ اسلامی تعارف و تاریخ , محمد فہیم اختر ندوی)
(تو ضیح الحدیث والسیرۃ والفقہ والتاریخ, ڈاکٹر محمد خلیل)