منافقت کے اسباب اور ان کا علاج
نفاق اعتقادی کے اسباب اور ان کا علاج
(1) نفاقِ اعتقادی کا پہلا
سبب جہالت ہے۔جب بندہ صحیح طریقے سے عقائد، فرائض واجبات کا علم حاصل نہیں کرتا
تو شیطان دل میں طرح طرح کے وسوسے پیدا کرتا ہے تو بندہ نفاقِ اعتقادی جیسے موذی
مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ عقائد ، فرائض
وواجبات کا تفصیلی علم حاصل کرے، علمائے اہلسنت کی کتب کے وسیع مطالعے کے
ساتھ ساتھ اُن کی صحبت بھی اختیار کرے، جب بھی کوئی شرعی واعتقادی مسئلہ
درپیش ہو تو کسی سنی صحیح العقیدہ مستند عالم دین یا سنی مفتیانِ کرام ودارالافتاء
اہلسنت سے رابطہ کرے۔"عقائد اہلسنت کی تفصیل کے لیے صدرالشریعہ بدرالطریقہ
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہِ الْقَوِی کی
مایہ ناز تصنیف ’’بہار شریعت‘‘ حصہ اوّل اور روز مرہ کے شرعی مسائل کے لیے اسی
کتاب ’’ بہارشریعت‘‘ کے بقیہ حصوں کا مطالعہ نہایت ہی مفید ہے۔
(2) نفاقِ
اعتقادی کا دوسرا سبب بدعقیدہ لوگوں کی صحبت ہے۔اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ بدعقیدہ
لوگوں کی صحبت سے دور بھاگے اور یہ مدنی ذہن بنائے کہ اگر مجھے کسی شخص کے بارے
میں معلوم ہوجائے کہ یہ شخص چور ہے اور اس کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے سے میرا مال چوری
ہونے کا اندیشہ ہے تو یقیناً میں ایسے شخص کے ساتھ کبھی بھی بیٹھنا گوارا نہ کروں
گا یا بہت احتیاط کروں گا، لیکن بدعقیدہ لوگ تو ایسے چور ہیں جو میرا سب سے
قیمتی خزانہ یعنی ایمان چراسکتے ہیں تو میں ان لوگوں کی صحبت کیسے گوارا کروں ؟
خبردار! ایمان سب سے بڑی دولت ہے اگر خدانخواستہ ایمان برباد ہوگیا تو کہیں کے
نہیں رہیں گے۔ بدعقیدہ شخص کے سائے سے بھی دور بھاگیں ، اس سے کسی قسم کا
کوئی تعلق نہ رکھیں ، یقیناً انبیائے کرام ، خصوصاً امام
الانبیاءؑ ، حضور سید
الاصفیاء ﷺ کی گستاخی کرنے
والے، آپ ﷺ کی پاکیزہ اور
مبارک ذات میں عیوب تلا ش کرنے والے، صحابہ کرام عَلَیْہِمُ
الرِّضْوَان پر تبرا وبہتان تراشی کرنے والے، اہل بیت عظام کی شان میں
زبان دراز کرنے والے، اولیائے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السَّلَام کے
خلاف ، ان کے مزارات کے خلاف زبان دراز کرنے والے کسی بھی طرح مسلمانوں
کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، ایسے لوگوں کی صحبت سے اپنے آپ کو ہمیشہ دور رکھنا
چاہیے، شیطان کی اتباع کرنے والے ایسے لوگوں سے اللہ عَزَّ
وَجَلَّ کی پناہ مانگنی چاہیے۔ ایسے لوگوں کی صحبت اِختیار کیجئے جو انبیائے
کرامعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ، صحابہ کرامؑ ، اہل بیت کرام، اولیائے عظام رَحِمَہُمُ
اللہُ السَّلَام سے محبت کرنے والے ہوں ، ان کی شان بیان کرنے والے
ہوں ، بغض وعناد کے بجائے عشق ومحبت کی باتیں کرنے والے ہوں۔ [1]
نفاق عملی کے اسباب اور ان کا علاج
(1) نفاقِ عملی کا پہلا سبب جہالت ہے کہ بندہ
جب نفاق ، اس کی علامات، اس کی تباہ کاریوں سے جاہل ہوتا ہے تو اس
موذی مرض میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ نفاق عملی اور اس کی تباہ
کاریوں کا علم حاصل کرے، ان پر غور وفکر کرکے بچنے کی تدابیر اختیار کرے۔
(2) نفاقِ عملی
کا دوسرا سبب حرص مذموم ہے کہ بندہ کسی چیز کی طمع اور لالچ کی وجہ سے منافقت کرتا
ہے۔ اس کا علاج یہ ہے کہ بندہ حرص مذموم کی تباہ کاریوں پر غور کرے اور یہ مدنی
ذہن بنائے کہ کسی دنیوی فانی شے کی خاطر منافقت کرنا کسی بھی طرح سے عقلمندی کا
کام نہیں ہے۔ حرص کی تباہ کاریاں جانے کے لیے تبلیغ قرآن وسنت کی عالمگیر غیر
سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ’’حرص‘‘
کا مطالعہ کیجئے۔
(3) نفاقِ عملی کا تیسرا سبب حب
دنیا ہے کہ جب انسان پر دنیا کی محبت غالب آتی ہے تو اسے حاصل کرنے کے لیے بسا
اوقات منافقت اختیار کرلیتا ہے۔ اس کا علا ج یہ ہے کہ بندہ حب دنیا جیسی موذی
بیماری کی آفتوں پر غور وفکر کرے کہ یہ بیماری مختلف گناہوں میں مبتلا ہونے کا
ایک سبب ہے بلکہ بسا اوقات تو حب دنیا جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو کر ایمان برباد
ہونے کا بھی خطرہ بڑھ جاتاہے۔[2]