منافقت کی وجوہات
۱۔ کم ہمتی :
ایک شخص یا گروہ کسی سے شدید اختلاف رکھتا ہے لیکن کم ہمتی کی بوجہ سے اس اختلاف کو بیان نہیں کرپاتا تو وہ بظاہر ان سے اچھا رویہ رکھتا اور دل میں بغض یا نفرت رکھتا اور نفاق کا شکار ہوجاتا ہے۔
۲۔ حسد، نفرت، بغض:
کوئی شخص کسی دوسرے شخص یا گروہ کی کی ترقی سے جلتا ہے تو اس کے دل میں شدید حسد پیدا ہوتا ہے کہ میں بھی اس سے زیادہ کام کرتا ھوں لیکن اسے اتنی کامیابی مل رہی ہے۔ اس کی مثال مدینے میں عبداللہ بن ابی کی ہے جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سرداری کو دل سے تسلیم نہیں کیا کیونکہ وہ خود بادشاہ بننا چاہتا تھا۔
۳ ۔تکبر:
نفاق کی ایک اور وجہ تکبر ہے۔ جب کوئی گروہ یا شخص آگے بڑھتا ہے تو ایک متکبر شخص اس کو دیکھ کر یہ خیال کرتا ہے کہ یہ ترقی تو مجھے ملنی چاہیے کیوں کہ میں زیادہ قابل ہوں، میرے پاس زیادہ مال، اولاد، بنک بیلنس ، جائداد، علم اور تقوی ہے۔ اس کے بعد وہ اپنے مخالف شخص یا گروہ میں کیڑے نکالتا اور ان کو حقیر ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
۴۔ قوت ارادی کی کمزوری:
نفاق کی ایک اہم وجہ قوت ارادی کی کمزوری ہے ۔ ایک انسان بار بار ایک بات کہتا اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن ایک وقت آتا ہے کہ وہ عمل کرنا اور کوشش کرنا بھی ترک کردیتا ہے۔ یہیں سے نفاق کا مرض دل میں آنا شروع ہوجاتا ہے۔
۵۔ مفاد پرستی:
اس کی بنا پر بھی ایک شخص کسی شخص یا گروہ سے ظاہری طور پر وابستہ ہوجاتا اور باطنی طور پر اختلاف رکھتا ہے تاکہ دہ اپنے مادی مفادات پورے کرسکے۔
۶۔ احساس کمتری
اس کی بنا پر ایک شخص دنیا کو اپنا وہ چہرہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے جو اصل میں ہوتا نہیں تاکہ اپنے احساس کمتری کو چھپاسکے۔
۷۔ تساہل پسندی اور نفس پرستی:
سستی ، کاہلی اور نفس پرستی ایک کمزوری ہے جسے چھپانے کے س انسان بہانے تراشتا اور اپنی شخصیت کے اس کمزور پہلو کو چھپانے کے لیے نفاق کا لبادہ اوڑھ لیتا ہے۔