نماز جنازہ میں نابالغ کی دعا یاد نہ ہو تو کیا حکم ہے
واضح رهے كه کسی مسلمان کا انتقال ہوجائے تو اس کا جنازہ پڑھنا دوسرے مسلمانوں پر فرض کفایہ ہے، اس لیے جنازہ کا طریقہ اور دعا ہر مسلمان کو یاد کرنی چاہیے، اور جن لوگوں کو یاد نہ ہو ان کو بھی کوشش کرنی چاہیے کہ جلد از جلد ان دعاؤں کا یاد کرلیں، خصوصًا امام صاحب کی حیثیت تو مقتدا اور رہبر کی ہوتی ہے، اور عام لوگ دینی مسائل اور ضروریات میں اس کی طرف رجوع کرتے ہیں، لہذا امام صاحب کو ان دعاؤں کے یاد کرنے کا اہتمام اور بھی زیادہ تاکید سے کرنا چاہیے۔
بہر صورت اگر کسی نابالغ بچے کا جنازہ آجائے اور امام کو اس وقت مکمل دعا یاد نہ ہو تو وہ صرف اس قدر دعا پڑھ لے : "اَللّٰهمَّ اجْعَلْه لَنَا فَرَطاً" یا "اَللّٰهمَّ اجْعَلْه لَنَا شَافِعًا" پڑھ لے، اور اگر یہ بھی یاد نہ ہو اور بالغ کے جنازے کی دعا یاد ہو تو وہی پڑھ لے، کیوں کہ اس میں بھی "صغیرنا و كبیرنا" کا جملہ موجود ہے، اور یہ بھی یاد نہ ہو، یا یاد تھی لیکن ویسے ہی خاموش کھڑا رہا اور چاروں تکبیرات کہہ دیں، تب بھی جنازہ کی نماز ادا ہوجائے گی۔
جنازہ کی نماز کی دعا درج ذیل ہے:
اگر میت بالغ مرد یا عورت ہے تو یہ دعا پڑھیں:
"اَللّٰهمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَ مَیِّتِنَا وَ شَاهدِناَ وَ غَائِبِنَا وَ صَغِیْرِناَ وَ کَبِیْرِناَ وَ ذَکَرِناَ وَ اُنْثاَنَا ، اَللّٰهمَّ مَنْ أَحْیَیْتَه مِنَّا فَأَحْیِه عَلَی الِاسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَه مِنَّا فَتَوَفَّه عَلَی الِایْمَانِ".
اور میت اگر نابالغ ہو تو لڑکے کے لیے یہ دعا پڑھیں :
"اَللّٰهمَّ اجْعَلْه لَنَا فَرَطاً وَّ اجْعَلْه لَنَا اَجْراً وَّ ذُخْرا وَّ اجْعَلْه لَنَاشَافِعًا وَّ مُشَفَّعًا".
اور نابالغ لڑکی ہو تو اسی دعا کو اس طرح پڑھیں:
" اَللّٰهمَّ اجْعَلْها لَنَا فَرَطاً وَّاجْعَلْها لَنَا أَجْراً وَّ ذُخْراً وَّ اجْعَلْهالَنَا شَافِعَةً وَّ مُشَفَّعَةً".