غیر مسلم پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک
اسلام غیر مسلم پڑوسیوں سے بھی حسن سلوک کی تاکید کرتا ہے۔پڑوسی تین قسم کے ہوتے ہیں: ایک پڑوسی وہ ہے جو غیر مسلم ہے یعنی کافر و مشرک اور یہودی ، نصرانی، مجوسی ، وغیرہ اسے صرف پڑوس میں رہنے کا حق حاصل ہے۔ دوسرا پڑوسی وہ ہے جو مسلم ہے اسے اسلام اور پڑوس میں رہنے کے سبب ان دونوں کا حق حاصل ہے۔ ایک تیسرا پڑوسی وہ ہے جو مسلم بھی ہے اور رشتہ دار بھی ہے ایسے پڑوسی کو اسلام رشتہ داری اور پڑوس میں رہنے کے سبب تینوں حقوق حاصل ہیں ۔
اسلام میں پڑوسیوں کی بڑی اہمیت بتائی گئی ہے۔ ان کے ساتھ ان کے ساتھ حسن سلوک ، حسن اخلاق کی تعلیم دی ہے اور ان کو اپنے شر
سے حفاظت کی ہدایت دی ہے۔ اس میں مسلم اور غیر مسلم دونوں داخل ہیں یعنی جس طرح مسلمان پڑوسی کو تکلیف سے محفوظ رکھا جاۓ گا
اور اسے خوشی و راحت میں شامل کیا جاۓ گا اسی طرح غیر مسلم پڑوسی کا بھی حق ہے کہ اسے امن فراہم کیا جاۓ اور حسن سلوک کامعاملہ کیا
جاۓ۔ صحابہ کرام نے اس پر سختی سے عمل کیا۔
عن عبدللہ بن عمر وانہ ذبح شاة فقال
اھدیتم لجاری الیھودی ؟ فانی سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہقول " مازال
جبریل یوصینی بالجار حتی ظننت انہ سیورثہ (1)
(حضرت عبدللہ بن عمرؓ نے ایک بار ایک بکری ذبح کرائی، غلام کو ہدایت کی کہ وہ سب سے پہلے پڑوسی کو گوشت پہنچاۓ۔ ایک شخص نے کہا: حضور! وہ تو یہودی ہے آپؓ نے فرمایا یہودی ہے تو کیا ہوا یہ کہہ کر رسول اللہﷺ کا ارشاد نقل فرمایا کہ جبرئیل نے مجھے اس قدر اور مسلسل وصیت کی کہ مجھے خیال ہونے لگا کہ وہ پڑوسیوں کو وراثت میں حصہ دار بنا دیں گے۔)۔
انسان کا سب سے قریبی عملاً تعلق رشتہ داروں سے بھی زیادہ اس کے پڑوس سے ہوتا ہے۔ اسلام نے انسان کو بہترین پڑوسی بننے کی تاکید کی ہے۔ اور پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔اس میں مسلم غیر مسلم دونوں طرح کے پڑوسی شامل ہیں۔آپﷺ کی ایک حدیث ہے جس میں ایمان کی نشانی یہ بتائی ہے کہ وہ پڑوسی کو تکلیف نہ دے۔
من کانی یؤمن باللہ والیوم الا خر فلا یوذ
جارہ (2)
جو کوئی اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان
رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ دیں۔
حضرت ابو زر غفاریؓ سے روایت ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا جب سالن پکاؤ تو شوربہ میں پانی ذرا ذیادہ ڈال لیا کرو اور اپنے ہمسایوں میں سے جس کے گھر ضرورت ہو اس میں سے کچھ بھیج دو۔
غیر مسلم کی خوشی و غم میں شرکت
غیر مسلم کو سلام کرنا اور دعا دینا
غیر مسلموں سے کاروباری تعلقات
⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯⎯
1۔ ابوداؤد، سیلمان بن اشعث، السنن ابی داؤد ،
کتاب النوم، باب فی حق الجوار، رقم الحدیث:
٥١٥٢
2۔ ابوداؤد، سیلمان بن اشعث، السنن ابی داؤد، کتاب
الادب، باب فی حق الجوار، رقم الحدیث : ٥١٥٦
Very Informative
ReplyDelete