نفاق کا لغوی و اصطلاحی مفہوم
نفاق کے لغوی معنی
نفاق کے لغوی معنی
پھوٹ ، ظاہر میں دوستی اور باطن میں دشمنی ، بگاڑ ، نا اتفاقی دل میں کفر کو چھپا کر
زبان سے ایمان ظاہر کرنا ۔[1]
نفاق کے اصطلاحی معنی
”اَلنفاق
ھُوَ اَظھَارُ الخَیرِ و اِسرارُ الشرّ“
”بھلائی کا ظاہر کرنا اور برائی کا چھپانا نفاق کہلاتا ہے“[2]
”اَلنفاق ھُو الدّخول فی الاسلام من وجه
والخروج عنه من آخر“[3]
”
اسلام میں ایک راستے سے داخل ہونا اور دوسرے راستے سے نکل جانا نفاق کہلاتا
ہے۔ “
منافق کی لغوی تعریف
منافق اسم فاعل ہے۔ نفاق رکھنے والا، ریاکار ، انگریزی میں اسے Hypocrite کہا جاتا ہے ۔[4]
منافق کی اصطلاحی تعریف
منافق اس شخص کو کہتے ہیں جس کے دل میں کچھ اور ہو اور زبان سے اس چیز کا اعتراف نہ کرے، ظاہر میں دوست اور باطن میں
دشمن اسلامی
شریعت میں وہ شخص جو بظاہر مسلمان ہو مگر دل سے کافر ہو ۔[5]
آسان لفظوں میں کہا جائے تو :
” منافق اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی نظام یا
سوسائٹی میں داخل ہونے سےپہلے یہ دیکھ لے کہ اس سے باہر نکلنے کا راستہ کون سا ہے
؟“[6]
دوسرے لفظوں میں :
Hornby
A.S اپنی کتاب
Oxford Alyanced learners Dictionary of current
English
میں منافق کی تعریف بیان کرتے ہیں کہ :
“A person who pretends to have opinions
which he does not have or to be what he is not”[7]
”ایسا
آدمی / شخص جو ایسے خیال کے حامل ہونے کا دکھا وہ کرتا ہے جو کہ اصل میں اسکا نہیں
ہوتا ، یا ایسا ہونے کا اظہار کرتا ہے جو وہ نہیں ہوتا۔“
Longman
Dictionary of English language and culture میں
منافق کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ
“A person who says one thing and does another,
usually something worse. Someone who practices hypocrisy. He is such hypocrite.
He claims to be socialist but he sends his children to an expensive private
school”[8]
” ایسا شخص جو کہتا کچھ ہے اور کرتا کچھ اور ہے یا عام طور پر اس سے بھی کچھ بُرا ، ایسا شخص جو منافقت کرتا ہے، وہ ایسا منافق ہے جو اپنے
سوشلسٹ ہونے کادعویٰ کرتا ہے لیکن اپنے بچوں کو مہنگے سکول میں بھیجتا
ہے۔“
منافق کسی بھی معاشرے میں سب سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں ۔تفاق ایک ایسی خطرناک باطنی بیماری ہے کہ انسان اس میں مبتلا ہوتے
ہوئے میں احساس نہیں کرپاتا ۔ ایک تو وہ لوگ ہیں جو سچے دل سے نظام خداوندی سے وابستہ ہو جاتے ہیں یہ سچے مومن ہیں۔دوسرے وہ
لوگ ہیں جو اس نظام کی مخالفت کرتے ہیں انہیں کافر کہتے ہیں۔تیسرے وہ لوگ ہیں جو محض اپنے مطلب کے لیے مومنین کی جماعت کے
ساتھ شامل ہو جاتے ہیں۔نفع میں اس کے ساتھ برابر کے شریک ہوتے ہیں لیکن جہاں کہیں مشکل پیش آجائے تو یا جماعت چھوڑ کر نکل
جاتے ہیں یا اس میں بددلی اور فتنہ پھیلا نے لگ
جاتے ہیں. یہ منافق بدترین خلائق ہیں۔[9]
اسی لیے قرآن کریم نے ان کا مقام جہنم کا سب سے نچلا
طبقہ بتایا ہے . چنانچہ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے کہ:
”اِنَّ الۡمُنٰفِقِيۡنَ فِى الدَّرۡكِ
الۡاَسۡفَلِ مِنَ النَّارِ ۚ وَلَنۡ تَجِدَ لَهُمۡ نَصِيۡرًا ۞“[10]
”یقین جانو کہ منافق جہنم کے سب سے نیچے طبقے میں جائیں گے اور تم کسی کو اُن کا مدد گار نہ پاؤ گے“
نفاق کی اقسام
نفاق کی دو
قسمیں ہیں ۔
v نفاق اعتقادی
v نفاق عملی
نفاق اعتقادی
نفاق اعتقادی سے مراد وہ شخص ہے جو بظاہر تو مسلمان ہو لیکن درپردہ اپنے دل میں کفر رکھتا ہو یعنی آدمی کے دل میں سِرے سے اسلام ، خدا
اور رسول کی تصدیق نہیں ہوتی۔ اس کےلیے کبھی نجات نہیں ہوتی۔ اسی لئے وہ دیگرکفار کے ساتھ از روئے قرآن ہمیشہ کے لئے جہنم میں
رہے گا. وہ بھی جہنم کے سب سے نچلے
درجے/ طبقہ میں۔
نفاق عملی
عملی منافق اس شخص کو کہا جاتا ہے جو عقیدے کے اعتبار سے تو صحیح اور سچا مسلمان ہو لیکن اس کے اندر منافقوں سے ملتی جلتی عادتیں پائی
جاتی ہوں مثلاً جھوٹ بولنا ، وعدہ خلافی کرنا ، امانت میں خیانت و غیره. ایسا شخص کافر تو نہیں کہلاتا البتہ اس کےسخت گنہگار ہونے میں کسی کو شبہ
نہیں۔ عملی نفاق سے آدمی اسلام کے دائرہ سے خارج نہیں ہوتا بلکہ یہ فسق و فجور کا دوسرا نام ہے۔خدا چا ہے تو معاف کردے ، چاہے تو سزا
دے۔[11]
[1] فیروز الدین
، فیروز اللغات، فیروز سنز پرائیویٹ لمیٹڈ لاہور ،س، ن ، ص 1327
[2] ابن کثیر،
اسماعیل بن کثیر، تفسیر القرآن العظیم، مکتبہ دار السلام فرع شارع الامیر عبد
العزیزین جلوی ، الریاض ، الطبعتہ الاولی ٰ، 1414ھ
،1994ء ،ج1 ،ص 76
[3] ابن منظور،
لسان العرب ، نشر ادب الحوزة قم . ایران ، 1405ھ ، ج 15، ص 359
[4] راجیسور
راؤ ، اصغر ، ہندی اردو لغت سچیت کتاب گھر چوک گنگا رام ہسپتال لاہور ، 2003 ء، ایڈ1،ص 137
[5] فیروز الدین ، فیروز اللغات، ص 1289
[6] پرویز،
غلام احمد ، لغات القرآن،ج 1 ، ص ۱۶۵۱
[7] A.S Hornby, Oxford
Alyanced Learners Dictionary of current English, Edition 4, Oxford University
press. Walton street, Oxford, p612.
[8] Robert K.
Barnhart, The world book Dictionary, volum one,
A.K, world book, inc, a Scott Felzer company Chicago, London, Sydney, Toronto,
p1041.
[9] پرویز
، غلام احمد ، لغات القرآن، ج1 ،ص 1253
[10] النساء
145:4
[11] سلفی ،
محمد اسماعیل ، مشکوۃ المصابیح مترجم و محشی ، مکتبہ نعمانیہ اردو بازار
گوجرانوالہ ، س، ن ، ج 1، ص 148