منافق کے متعلق حضرت علی کے اقوال

0

منافق کے متعلق حضرت علی کے اقوال


 منافق کے متعلق حضرت علی کے اقوال         

(1) منافق کی زبان سرور دینے والی اور اسکا دل ضرر دینے والا ہے۔[1]

(2) نفاق وہ ہے جس کی بنیاد جھوٹ ہے ۔[2]

(3) منافق ہمیشہ وسوسہ کا شکار رہتا ہے۔[3]

(4) منافق اپنے نفس کی چاپلوسی کرتا ہے اور دوسرے انسانوں پر طعنہ زنی کرتا ہے۔[4]

(5) حکمت منافق کے دل میں تحلیل نہیں ہوتی مگر یہ کہ وہ وہاں سے باہر نکل ہی جاتی ہے۔[5]

 

               مومن اور منافق کے بارے میں دیگر مشاہیر کے اقوال

(1)         مومن کی قوت دل میں اور کافر و منافق کی طاقت ہاتھ میں ہوتی ہے۔ (عمر بن عبد العزيز) ۔[6]

(2) مومن کی علامت یہ ہے کہ عبادات بجا لائے اور اس کے باوجود روتا رہے اور منافق کی نشانی یہ ہے کہ عمل کو بھول جائے اور ہنستا رہے۔ (حاتم اصم ) ۔[7]

(3) اللہ تعالیٰ نے دنیا کے 3 حصے کیے ہیں۔ ایک حصہ مومن کے لیے ، دوسرا منافق کے لیے اور تیسرا حصہ کافر کے لیے۔ مومن اس سے زاد راہ بناتا ہے ، منافق زیب و زینت کرتا ہے اور کافر اس سے نفع اندوز ہوتا ہے۔ (عبد الله بن عباس )۔[8]

(4) مومن دریافت کرنے والا ہے اور منافق فورا گرفت کرنے والا۔ (مجدد الف ثانی)۔[9]

(5) مومن درخت خرما لگاتا ہے اور ڈرتا ہے کہ کہیں اسکا پھل کانٹے دار نہ ہو، منافق کانٹے بوتا ہے اور خواہش کرتا ہے کہ ان میں چھوہارے لگیں۔ (فضیل بن عیاض) ۔ [10]

(6) مومن اپنے اہل و عیال کو اللہ پر چھوڑتا ہے اور منافق اپنے درہم و دینار پر۔(حضرت غوث اعظم)۔[11]

(7) ہر ایک بات میں ہاں میں ہاں ملانا منافقوں کی خصلت اور ہر بات میں اختلاف کرنا باعث عداوت ہے۔(حضرت علیؓ )۔[12]

 



[1] حیدر جاوید سید، انتخاب نہج البلاغہ ، بک ہوم 46 ،مزنگ روڈ لاہور ، 2003 ، ص 187-

[2] ایضاً، ص 194

[3] ایضاً، ص 201۔

[4] ایضاً ، ص205۔

[5] ایضاً، ص 190۔

 

[6] ملتانی ، محمد اسحاق ، ماہنامہ محاسن اسلام ملتان ، مکتبہ اشرفیہ فوارہ چوک ملتان، ضروری 2007ء ، محرم الحرام 1428ھ ، شمارہ نمبر 89 ، ص 12

[7] ایضاً

[8] نذیر انبالوی ، اقوال حکمت کا انسائیکلو پیڈیا المعروف انمول موتی ، مشتاق کارنر الکریم مارکیٹ، اردو بازار لاہور ، 2005ء ، ص 81

[9] ایضاً، ص 428

[10] ایضاً، ص 444

[11] نذیر انبالوی ، اقوال زریں کا انسائیکلو پیڈیا، مشتاق بُک کارنر الکریم مارکیٹ اردو بازار لاہور ، ت۔ن ، ص 92

[12] ایضاً ، ص 417 –

 

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
.